قادیان، 18 اگست (ذیشان)وزیر اعلیٰ پنجاب بھگونت سنگھ مان کی قیادت میں پنجاب حکومت مزدور طبقے کی بھلائی کے لیے پرعزم ہے۔ اسی سلسلے میں ریاستی حکومت نے محکمہ مزدوری کی کئی فلاحی سکیموں میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے ان کو مزید آسان بنا دیا ہے تاکہ مزدور طبقہ بغیر کسی دشواری کے ان سے براہِ راست فائدہ اٹھا سکے۔
اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے سینئرلیڈراور سابق چیئرمین ضلع پلاننگ بورڈ ایڈووکیٹ جگروپ سنگھ سکھیواں نے بتایا کہ پنجاب بھون نرمان مزدور ویلفیئر بورڈ کی شگن سکیم میں اب تحصیلدار کی طرف سے شادی کا سرٹیفکیٹ لازمی نہیں ہوگا۔ اس کی جگہ اب مذہبی مقام سے شادی کی تصویر اور دونوں خاندانوں کا حلف نامہ کافی ہوگا۔ اس سکیم کے تحت حکومت کی طرف سے 51 ہزار روپے کی مالی امداد دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زچگی سکیم میں بھی بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اب بچے کا پیدائش سرٹیفکیٹ جمع کرانے پر خواتین تعمیراتی مزدوروں کو 21 ہزار روپے جبکہ مرد مزدوروں کو 5 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ پہلے اس کے لیے بچے کا آدھار کارڈ لازمی تھا جو اب ختم کر دیا گیا ہے۔
سکھیواں نے مزید کہا کہ وظیفہ سکیم میں بھی مزدوروں کو بڑی سہولت دی گئی ہے۔ پہلے اس کے لیے دو سال کی سروس شرط تھی، مگر اب یومیہ اجرت مزدور پہلے ہی دن سے تعلیمی وظیفے کا فائدہ حاصل کرسکیں گے۔
اس کے علاوہ، 90 دن سے زیادہ کام کرنے والے منریگا مزدوروں کو بھی بھون اور دیگر تعمیراتی مزدور ویلفیئر بورڈ میں رجسٹریشن کے لیے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ وہ بھی سرکاری سکیموں سے فائدہ حاصل کرسکیں۔